5 دسمبر 2025 - 05:05
انسداد دہشت گردی کا تجربہ منتقل کرنے پر کوئی روک نہیں / سہند مشق 2025، ایس سی او میں "تزویراتی تعاون کی گہرائی" کی علامت ہے، جنرل پاکپور + تصاویر

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر نے کہا: سپاہ پاسداران انسداد دہشت گردی کے میدان میں اپنا پورا تجربہ بلا روک ٹوک شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو منتقل کرنے  کے لئے تیار ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈرانچیف میجر جنرل محمد پاکپور نے مشترکہ انسداد دہشت گردی مشق "سہند 2025" کی افتتاحی تقریب کے موقع پر ایک پیغام میں شنگھائی تعاون تنظیم اور اس کی ذیلی کمیٹیوں کے رکن اور غیر رکن [مبصر] ممالک کے کمانڈروں، ذمہ داران اور اعلیٰ سطحی مہمانوں کا خیر مقدم کیا اور اسلامی جمہوریہ ایران میں ان کی موجودگی کو "باعث فخر" اور " تنظیم کے اراکین کے درمیان تزویراتی تعاون کی گہرائی" کی علامت قرار دیا۔

انھوں نے فوجی اور سیکیورٹی وفود کی وسیع شرکت کا حوالہ دیتے ہوئے، خاص طور پر شنگھائی تعاون تنظیم کے انسداد دہشت گردی کے ڈھانچے کے انتظامی کمیٹی کے سربراہ جنرل اولار بیک شارشیف (Ularbek Sharsheev) اور ان کے ساتھ آنے والے وفد کا شکریہ ادا کیا۔

جنرل پاکپور نے، تقریب کے آغاز پر، اپنی خطاب  میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے شہیدوں کی پاک روحوں کو خراج تحسین پیش کرنا ضروری قرار دیا اور اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے اعلیٰ سطحی شہیدوں ـ جن میں لیفٹیننٹ جنرل سردار شہید غلام علی رشید، لیفٹیننٹ جنرل سردار شہید محمد باقری، لیفٹیننٹ جنرل سردار شہید حسین سلامی، لیفٹیننٹ جنرل سردار شہید قاسم سلیمانی اور 12 روزہ جنگ کے تمام شہیدوں کو خراج عقیدت و تحسین پیش کیا۔

سپاہ کے کمانڈر انچیف نے حالیہ 12 روزہ جنگ کے بعد خطے کے حالات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "اسلامی جمہوریہ ایران ہر قسم کے دباؤ اور خطرات کے باوجود، قومی عزم اور تزویراتی نقطہ نظر کے ساتھ، علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے پر اپنی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔"

انھوں نے کہا: "شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی پوزیشن "فعال، ذمہ دارانہ اور اجتماعی سیکیورٹی میں تعمیری شراکت پر مبنی" ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلیٰ سیاسی اور فوجی عہدیداروں نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ـ خاص طور پر سپاہ کے بری فورس ـ کی ناقابل انکار صلاحیتوں، کو مدنظر رکھتے ہوئے اس مشق کی ڈیزائننگ، منصوبہ بندی اور نفاذ کی ذمہ داری اس فورس کو سونپی ہے۔"

جنرل پاکپور نے کہا: "سہند 2025 مشق ایک سال کی مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہے اور جو دستے آج میدان میں موجود ہیں، وہ اعلیٰ ترین سطح پر مستعد، انتہائی تجربہ کار اور ہم آہنگ ہیں۔

انھوں نے سپاہ پاسداران کے آپریشنل تجربے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے گذشتہ سالوں میں تکفیری، علیحدگی پسندی اور ریاستی دہشت گردی کک براہ راست مقابلہ کرتے ہوئے بیش قیمت اور بہترین آپریشنل تجربات حاصل کیے ہیں۔ ایسے تجربے جنہیں آج ہم بغیر کسی روک ٹوک کے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ بانٹنے کے لئے تیار ہیں۔"

انھوں نے دہشت گردی کے خطرے کو "سرحدوں اور جغرافیے سے ماوراء" قرار دیا اور زور دے کر کہا: "اس خطرے کا مقابلہ مشترکہ کارروائیوں، خصوصی مشقوں اور رکن ممالک کی فوجی اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان معلومات اور تجربات کے تبادلے کا متقاضی ہے۔ سہند 2025 مشق بالکل اسی مقصد کے لئے ڈیزائن کی گئی ہے تاکہ اجتماعی صلاحیت کو فروغ دے کر، ان خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے، میدان میں لایا جا سکے؛ جو علاقائی اور عالمی سلامتی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

جنرل پاکپور نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن اور غیر رکن [مبصر] ممالک کے کمانڈروں اور سیکیورٹی عہدیداروں کی اعلیٰ سطحی شرکت کو "انسدان دہشت گردی اور خطے میں سلامتی کے استحکام کو تقویت پہنچانے کے لئے باہمی تعامل و تعاون، صلاحیتوں کے اشتراک اور مشترکہ عزم کی واضح علامت" قرار دیا۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف نے تقریر کے اختتام پر امید ظاہر کی کہ "یہ مشق شنگھائی تعاون تنظیم کے تمام رکن قوموں کے لئے امن، سلامتی اور سکون کا باعث ہوگی۔"

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha